پاکستان نے امریکہ بھارت 2 پلس 2 وزارتی مذاکرات کے بعد 11 اپریل کو جاری ہونے والے ایک بیان میں اس غیر ضروری حوالہ کو مسترد کر دیا ہے۔
دفتر خارجہ کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا کہ پاکستان کے خلاف الزامات “بد نیتی پر مبنی” ہیں اور ان کی حقیقت میں کوئی بنیاد نہیں ہے۔
ہندوستان کا دوسرے ممالک کی سرزمین کا استعمال اور اقوام متحدہ کی طرف سے نامزد دہشت گرد تنظیموں کی حمایت ریکارڈ پر ہے۔
پاکستان کے خلاف بھارتی اشتعال انگیزی مقبوضہ جموں و کشمیر میں محکوم کشمیریوں کے خلاف وحشیانہ مظالم پر پردہ ڈالنے کی مذموم کوشش ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے مزید کہا کہ خطے کے کسی ملک نے امن کے لیے پاکستان سے زیادہ قربانیاں نہیں دیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان گزشتہ دو دہائیوں سے دہشت گردی کے خلاف عالمی جنگ میں عالمی برادری کا ایک فعال اور قابل اعتماد شراکت دار رہا ہے۔
دفتر خارجہ کے ترجمان نے مزید کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی کامیابیوں اور قربانیوں کو امریکہ سمیت عالمی برادری بڑے پیمانے پر تسلیم کرتی ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ ایک مشترکہ بیان میں امریکا اور بھارت نے سفارتی ذرائع سے امریکی فریق کو پاکستان سے متعلق غیر ضروری حوالوں کو مسترد کرنے سے آگاہ کیا تھا۔
