امریکہ کی جانب سے تحریک طالبان پاکستان کا دعویٰ مسترد 22

امریکہ کی جانب سے تحریک طالبان پاکستان کا دعویٰ مسترد

امریکہ کی جانب سے تحریک طالبان پاکستان کا دعویٰ مسترد

امریکی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی نے کہا ہے کہ ان کی افواج نے افغانستان سے انخلاء کے وقت تحریک طالبان پاکستان کے کام آنے والا کوئی ہتھیار نہیں چھوڑا۔

  واشنگٹن میں پریس بریفنگ کے دوران ایک سوال کے جواب میں جان کربی نے کہا کہ امریکی افواج نے افغانستان میں کوئی ہتھیار یا فوجی سازوسامان نہیں چھوڑا۔  انخلاء کے وقت ہوائی اڈے پر چند طیارے اور معمولی آلات رہ گئے تھے جو قابل استعمال حالت میں نہیں تھے۔

  انہوں نے کہا کہ افغانستان کے ہوائی اڈے پر صرف چند ٹگ مشینیں اور آگ بجھانے والے آلات باقی رہ گئے ہیں جن کی طالبان کو ضرورت ہو سکتی ہے۔

  جان کربی نے کہا کہ “جو سامان یا فوجی سازوسامان لوگ کہتے ہیں کہ ہم نے پیچھے چھوڑ دیا ہے وہ انخلاء سے بہت پہلے افغان فورسز کے حوالے کر دیا گیا تھا”۔

  ایک پاکستانی صحافی نے پریس بریفنگ کے دوران امریکی قومی سلامتی کے مشیر سے سوال کیا کہ امریکی افواج کے انخلا کے وقت افغانستان میں بچا ہوا سات ارب ڈالر مالیت کا اسلحہ تحریک طالبان پاکستان، داعش اور القاعدہ کے ہاتھ لگ گیا ہے۔

  جان کربی نے کہا کہ افغان فوج کو امریکی ہتھیاروں کی فراہمی وہاں کی قومی افواج کو تربیت دینے کے مشن کا حصہ ہے۔

  انہوں نے کہا کہ جب طالبان نے کابل اور افغانستان کے دیگر شہروں میں پیش قدمی کی تو افغان نیشنل فورسز نے امریکی ہتھیاروں کو اسی طرح چھوڑا، امریکی افواج نے نہیں چھوڑا۔

  امریکہ کے قومی سلامتی کے مشیر سے پوچھا گیا کہ چند ماہ قبل صدر بائیڈن نے کہا تھا کہ پاکستان سب سے خطرناک ملک ہے جس کے پاس جوہری ہتھیار ہیں تو پاکستان کے بارے میں ان کے تحفظات کیا ہیں

  جان کربی نے جواب دیا، “ہم جانتے ہیں کہ پاکستانی عوام کو دہشت گردی کا خطرہ ہے، خاص طور پر افغانستان کے ساتھ سرحدی علاقوں میں”۔  اور ہم پاکستان کے ساتھ اس پر کام جاری رکھیں گے۔


  اور یہ (تعاون) یقیناً اس حد تک ہوگا جس سے وہ مطمئن ہوں۔  اپنے لوگوں اور اپنی سرحدوں کو لاحق سیکورٹی خطرات سے نمٹنے میں ان کی مدد کرنا، کیونکہ یہ کوئی چھوٹا خطرہ نہیں ہے۔  ایک بہت بڑا خطرہ ہے جو اب بھی پاکستانی عوام کو لاحق ہے۔  اور صدر بائیڈن اسے سمجھتے ہیں، اور وہ پاکستان کے ساتھ کام جاری رکھنے کے لیے پرعزم ہیں۔”

اپنا تبصرہ بھیجیں