مالی سال 2022 کا بجٹ 10 جون کو پیش ہونے کا امکان، تفصیلات جانئے 108

مالی سال 2022 کا بجٹ 10 جون کو پیش ہونے کا امکان، تفصیلات جانئے

مالی سال 2022 کا بجٹ 10 جون کو پیش ہونے کا امکان، تفصیلات جانئے

اسلام آباد: آئندہ مالی سال 23-2022 کا وفاقی بجٹ 12 ہزار 994 ارب روپے کے مجموعی اخراجات کے ساتھ 10 جون کو قومی اسمبلی میں پیش کیے جانے کا امکان ہے۔ تمام تفصیلات جانئے لمحہ اردو پر۔

اقتصادی ترقی سمیت اہم اقتصادی اہداف طے کرنے کے لیے سالانہ پلان کوآرڈینیشن کمیٹی (اے پی سی) کا اجلاس 4 جون کو طلب کر لیا گیا ہے جس کے بعد قومی اقتصادی کونسل (این ای سی) کا اجلاس بلایا جائے گا۔  پلان اور پی ایس ڈی پی کی منظوری دی جائے گی۔

وزارت خزانہ کے ذرائع نے بتایا کہ وفاقی حکومت کی جانب سے آئندہ مالی سال 23-2022 کے وفاقی بجٹ کی تیاریاں آخری مرحلے میں داخل ہو گئی ہیں اور بجٹ کی تشکیل کی تجاویز کو حتمی شکل دی جا رہی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ آئندہ مالی سال کے معاشی اہداف کا فیصلہ کرنے کے لیے انچارج سالانہ پلان کوآرڈینیشن کمیٹی (اے پی سی) کا اجلاس بلانے کی تجویز ہے جس میں اقتصادی شرح نمو سمیت اہم اقتصادی اہداف کی منظوری دی جائے گی۔ اجلاس میں آئندہ سال وفاقی ترقیاتی بجٹ 700 ارب روپے رکھنے کی تجویز بھی دی جائے گی۔

  ذرائع کے مطابق اجلاس میں آئندہ مالی سال کے لیے جی ڈی پی گروتھ کے ہدف کی منظوری کا بھی امکان ہے۔  اسی اجلاس میں مہنگائی، برآمدات، درآمدات، ترسیلات زر کے اہداف بھی طے کیے جائیں گے۔  اس کے علاوہ سالانہ پلان کوآرڈینیشن کمیٹی کے اجلاس میں زراعت، صنعت اور خدمات کے شعبے کے اہداف مقرر کیے جائیں گے جبکہ سرمایہ کاری، قومی بچت سمیت دیگر اہداف بھی طے کیے جائیں گے۔

سالانہ پلان کوآرڈینیشن کمیٹی کے اہم اجلاس کے بعد قومی اقتصادی کونسل کا اجلاس بلایا جائے گا۔   ذرائع کا کہنا ہے کہ آئندہ مالی سال کے لیے 1155 ارب روپے کے اضافی ٹیکس کی تجویز دی گئی ہے جب کہ ایف بی آر کے لیے آئندہ مالی سال کے لیے ٹیکس وصولی کا ہدف 7255 ارب روپے زیر غور ہے۔

اربوں روپے کا ہدف مقرر کرنے کی تجویز ہے۔  کسٹم ڈیوٹی کے لیے 843 ارب روپے اور  ترقیاتی پروگراموں کے لیے 700 ارب روپے ادا کرنے کا تخمینہ ہے۔  سود کی ادائیگی میں 3523 ارب روپے مختص کئے جائیں گے۔   اگلے مالی سال کے کل اخراجات کا تخمینہ 12994 ارب روپے لگایا گیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں