138

سن رہا ہے نہ تو

اپنے کرم کی کر ادائیں

یارا، یارا… یارا!

مجھہ کو ارادے دے
قسمیں دے، وعدے دے

میری دعاوں کے اشاروں کو سہارے دے
دل کو ٹھیکانے دے نئے بہانے دے

خابوں کی باریشوں کو
موسم کے پائیمے دے

اپنے کرم کی کر ادائیں
کر دے ادھر بھی تو نگاہیں

سن رہا ہے نا تو
رو رہا ہن میں

سن رہا ہے نا تو
کیوں رو رہا ہوں میں (x2)


منزلیں روسا ہیں
کھویا ہے راستہ

آئے لے جائے، اتنی سی التجاء
یہ میری زمانت ہے
تم میری امانت ہے ہان…


اپنے کرم کی کر ادائیں
کر دے ادرار بھی تو نگاہیں

سن رہا ہے نا تو
رو رہا ہوں میں
سن رہا ہے نا تو
کیوں رو رہا ہوں میں


وقت بھی ٹہرا ہے
کیسے کیوں یہ ہوا

کاش تو ایسے آئے
جیسے کوئی دعا

تو روح کی راحت ہے
تم میری عبادت ہے


اپنے کرم کی کر ادائیں
کر دے ادھر بھی تو نگاہیں


سن رہا ہے نا تو
رو رہا ہوں مین
سن رہا ہے نا تو
کیوں رو رہا ہوں مین (x2)

اپنا تبصرہ بھیجیں