126

ماچو پیچو دنیا کے سات عجوبوں میں سے “ساتواں عجوبہ”۔

دنیا میں قائم چند تعمیرات کو ان کی انفرادیت کی وجہ سے بڑا ہی پسند کیا جاتا ہے۔ ماچو پیچو انہی حیرت انگیز مقامات میں سے ایک ہے۔ ماچو پیچو لاطینی امریکہ کے ملک ” پیرو “ میں واقع ہے۔ دنیا میں تصاویر لینے کے لحاظ سے جو بہترین علاقے ہیں۔ ماچو پیچو ان مقامات میں شامل ہے۔

یہ “انکا تہذیب” کے کھنڈرات پر مشتمل ہے۔ یہ شہر جسے اکثر انکا تہذیب کے گمشدہ شہر کے حوالے سے جانا جاتا ہے، 150 سے زیادہ عمارات پر مشتمل ہے اور یہ ایک پراسرار جگہ سے کم نہیں ہے۔ کیونکہ کوئی بھی پورے یقین سے یہ نہیں بتا سکتا کہ اس جگہ پر تعمیرات کا مقصد کیا تھا اور آخر اسے ویران کیوں چھوڑ دیا گیا۔

ایک تاریخ دان نے 1911ء میں اس گمشدہ شہر کو دوبارہ دریافت کیا اور اس وقت سے یہ جنوبی امریکہ کے مقبول ترین سیاحتی مقامات میں سے ایک ہے، جہاں ہر سال تقریبا بارہ لاکھ افراد آتے ہیں۔ جبکہ 2007ء میں اسے دنیا کے سات نئے عجائبات کی فہرست میں بھی عوامی ووٹوں کی وجہ سے شامل کیا گیا تھا۔

ماچو پیچو سطح سمندر سے 2350 میٹر کی بلندی پر واقع ہے۔ تاہم یہ بالکل کافی گہرائی سے بالکل صاف نظر آتا ہے۔ اس خفیہ شہر کے کھنڈرات ابھی تک بہت اچھے حالت میں ہیں اور مانا جاتا ہے کہ جب انکا تہذیب کو ہسپانوی فاتحین کا سامنا ہوا تو وہ فرار ہو کر یہاں ہی پہنچے تھے۔ یہ ایسی جگہ ہے جس سے بیرونی دنیا اس وقت تک لاعلم رہی جب تک امریکی تاریخ دان نے 1911ء میں اسے دریافت نہیں کر لیا۔

ماچو پیچو کو آج ماضی کی تہذیب کا سب سے معروف مقام سمجھا جاتا ہے۔ جسے انتہائی بلندی پر بہت مہارت سے چھپایا گیا تھا۔ جو لوگ سیاحت کے شوقین ہیں وہ یہاں “انکا ٹریل” پر بھی ضرور جاتے ہیں۔ جو کہ دنیا کے مشہور ترین ہائیکنگ مقامات میں سے ایک ہے۔ سیاحوں کو اکثر مشورہ دیا جاتا ہے وہ ماچوپیچو کے لئے ہائیکنگ کرنے سے پہلے کچھ دن قریبی قصبے میں گھومتے ہوئے گزاریں اور اس کے بعد ہی بلندیوں کے سفر پر روانہ ہو۔ اگر آپ ماچو پیچو پہنچنے کے لیے ایک ہائیکنگ کو اپناتے ہیں تو دو سے تین دن تک مشکل چڑھائی کے لیے تیار رہیں۔ مگر زبردست اور تھکان اتار دینے والے مناظر بھی آپ کی راہ میں آئیں گے۔

ماچو پیچو کے راستے آپ کو اونٹ جیسا ایک جانور بھی نظر آئے گا، جس کا نام ” ایلپکا ” ہے۔ اس ٹریل پر آپ جنوبی امریکہ کے مشہور پہاڑی سلسلے “کوہ انڈیز” کے بھی کچھ حیرت انگیز مناظر دیکھ سکتے ہیں۔ تاہم اگر آپ کو پیدل چل کر ماچو پیچو تک پہنچنا پسند نہیں ہے تو ایک نئی لگژری ٹرین بھی آپ کو دنیا کے سات عجائبات شامل اس مقام تک لے جاسکتی ہے۔ ٹرین کے چھ گھنٹے کے تفریحی سفر کے دوران بھی کھڑکی سے نظر آنے والے مناظر آپ کے اندر موجود بھی ماچو پیچو دیکھنے کا جذبہ ابھارنے کے لیے کافی ہیں۔

 

پیدل پہنچیں یا ٹرین پر آپ کبھی بھی انکا تہذیب کے اس گمشدہ شہر کی پہلی جھلک کو فراموش نہیں کرسکتے۔ جو کہ انڈیز کے مشرقی ڈھلانوں پر آپ کی نظروں کے سامنے آتی ہے۔ کچھ لوگوں کا ماننا ہے کہ یہ عظیم الشان کھنڈرات انکا “شہنشاہ پاچا” اور اس کے جانشینوں نے شاہی جائیدات کے طور پر تعمیر کیے۔ کچھ حلقوں کا ماننا ہے کہ یہ ایک مذہبی جگہ تھی لیکن کوئی بھی یہ نہیں جانتا کہ اسے ویران کیوں چھوڑ دیا گیا۔

تاریخ دان اس بات پر متفق ہیں کہ اسے انکا تہذیب کے عروج کے دور میں کیا گیا۔ جو کہ پندرہویں اور سولہویں صدی کے درمیان کا دور تھا۔ جب ہسپانوی حملہ آوروں نے جنوبی امریکہ پر دھاوا بولا تھا۔ مانا جاتا ہے کہ کسی زمانے میں ماچو پیچو میں ہزار سے زیادہ افراد رہائش پذیر تھے۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ ماچو پیچو کہ تعمیر کے صرف سو سال بعد ہی اسے ویران چھوڑ دیا گیا تھا۔ کچھ کے خیال میں اس کی وجہ ہسپانوی حملہ آوروں کا حملہ تھا۔ جبکہ کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ شدید قحیط سالی یا انکا قبائل کے درمیان خانہ جنگی اس جگہ کے کھنڈر بننے کی وجہ بنی۔

ماچو پیچو کا وجود کسی بھی مقصد کے لئے عمل میں لایا گیا ہو مگر یہ انجینئرنگ اور زراعت کی ترقی کی زبردست مثال ہے۔ کیونکہ یہاں کا نظام آبپاشی اب بھی ماہرین کے ہوش اڑا دیتا ہے۔ ماچو پیچو کو یونیسکو نے 1983ء میں عالمی ثقافتی ورثے کی فہرست میں شامل کیا تھا اور جیسے کہ پہلے ہم نے اوپر ذکر کیا گیا ہے کہ اسے 2007ء میں دنیا کے سات عجائبات کا حصہ بھی بنا لیا گیا ہے۔

 

اپنا تبصرہ بھیجیں